بیجنگ (ویب ڈیسک) قیمتی گاڑی رکھنا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے مگر کیا آُ یقین کریں گے کہ دنیا میں ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں امیر طبقہ کے لوگ “مرسڈیز” ، “بینٹلے” ، “لینڈ روور” اور “او ڈی” کی جدید اور قیمتی گاڑیاں لا کر کھڑی کر دیتے ہیں اور پیدل یا دوسری گاڑی پر واپس چلے جاتے ہیں مگر اس گاڑی کو بھلا دیتے ہیں اور کبھی واپس لینے نہیں آتے ۔ چین کے شہر چینگ ڈو یہ ایک کارپارک ہے جہاں سینکڑوں کی تعداد میں یہ مہنگی ترین لگژری گاڑیاں کھڑی گل سڑ رہی ہیں جنہیں ان کے مالکان نے مختلف وجوہات کی بناء پر لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق چینگ ڈو کے اس کار پارک میں ان گاڑیوں کو لاوارث کھڑے عرصہ ہو گیا ہے اور اب وہاں جھاڑیاں اگ آئی ہیں اور کارپارک کسی جنگل کی طرح نظر آنے لگا ہے۔یہاں2 نئے ماڈل کی بینٹلے، 2لینڈروور اور 3مرسیڈیز سمیت 200سے زائد گاڑیاں کھڑی ہیں جن کی مالیت اربوں روپے ہے۔ یہاں ایک ہیوی بائیک بھی موجود ہے جسے اس کے مالک نے لاوارث چھوڑ دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہاں اکثر گاڑیاں 2سال سے ایک ہی جگہ پر کھڑی ہیں اور ارد گرد گھاس اور جھاڑیاں اگ آبنے کی وجہ سے نظر بھی نہیں آتیں یہاں کھڑی صرف ان دو گاڑیوں فلائینگ سپر اور کانٹینیٹل جی ٹی کی قیمت ہی 60لاکھ یوآن (تقریباً 9کروڑ 56لاکھ روپے) ہے۔ ان میں سے اکثر گاڑیاں بالواسطہ یا بلاواسطہ مختلف جرائم میں ملوث ہیں جن کے کیس عدالتوں میں چل رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان کے مالکان نے انہیں لاوارث چھوڑ دیا ہے۔بعض گاڑیاں کاغذات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے یہاں چھوڑ دی گئی ہیں۔یہ لاوارث گاڑیاں مقامی انتظامیہ کے لیے بوجھ بن چکی ہیں اور وہ یہ فیصلہ ہی نہیں کر پا رہے اگر وہ کچھ گاڑیاں منتخب کرکے نیلام کر دیتے ہیں تو اتنی ہی تعداد میں اور گاڑیاں اس پارک میں پہنچا دی جاتی ہیں ۔