لاہور(ویب ڈیسک) پچھلے کئی ماہ سے پاکستان کے سوشل میڈیا پر چھائی رہنے والی قندیل بلوچ دراصل کون ہے کہاں سے آئی ہے بچپن میں کیسی تھی اور یہ ایسی بولڈ لڑکی کیسے بن گئی تازہ ترین اطلاعات میں سب پتہ چل گیا ہے اپنے متنازعہ کردار کیوجہ سے شہرت حاصل کرنے والی قندیل بلوچ کا اصل نام فوزیہ عظیم ہے, ان کے والد کا نام ملک عظیم ہے۔ جو ماہڑہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں فوزیہ عظیم کا آبائی گائوں جنوبی پنجاب کے پسماندہ ترین ضلع ڈیرہ غازیخان کاعلاقہ شاہ صدر دین ہے۔ 04۔2003میں فوزیہ عظیم کو شادن لُنڈ کے ایک نوجوان سے عشق ہو گیا اس وقت فوزیہ عظیم گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شاہ صدر دین میں آٹھویں جماعت کی طالبہ تھی ۔شادن لُنڈ کے نوجوان کی محبت میں گرفتار ہونے کے بعد اس جوڑے نے گھر سے فرار ہوکر شادی کرنے کا منصوبہ بنایا۔اس منصوبہ پر فوزیہ عظیم نے تو عمل کیا اور گھر سے فرار ہوکر اپنے محبوب کی بتائی جگہ پر پہنچ گئی لیکن شادن لُنڈ کا رہائشی بے وفا نکلا ۔یہی بات فوزیہ عظیم کی زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا جس نے اس کچھ عرصہ بعد قندیل بلوچ بنا دیا اب فوزیہ عظیم (قندیل بلوچ)کے سامنے دو ہی راستے تھے ایک یہ کہ وہ واپس اپنے گھر چلی جائے اور شرمندگی کا سامنا کرے یا پھر خود مختار زندگی کا نیا سفر شروع کرے ۔ شروع سے بولڈ فیصلے کرنے والی اس لڑکی نے گھر واپس نہ جانے اور ملتان کی طرف سفر کا فیصلہ کیا جہاں پہنچ کر اس نے ایک نجی بس کمپنی میں بطور بس ہوسٹس ملازمت حاصل کر لی ۔اس نوکری کے دوران فوزیہ عظیم کو تلخ حقائق کا سامنا کرنا پڑا۔زندگی کی ان مشکلات میں اس نے ہار نہ مانی ۔لیکن ابھی فوزیہ عظیم قندیل بلوچ نہیں بنی نجی بس کمپنی میں کام کے دوران اس نے اپنی شناخت ماہڑہ سے بلوچ فیملی میں تبدیل کر لی ۔فوزیہ عظیم کا اس دوران اپنے گھر والوں سے بھی رابطہ رہا تاہم اس نے شاہ صدر دین واپسی کی بجائے شوبزمیں چھلانگ لگادی ماڈلنگ کی دنیا میں آنے کے بعد فوزیہ عظیم اچانک قندیل میں تبدیل ہوگئی اور فوزیہ عظیم اب قندیل بلوچ بن گئی ۔فوزیہ عظیم کو قندیل بلوچ بننے میں بڑے پاپڑ پیلنے پڑے تاہم اس نے ہمت نہیں ہاری فوزیہ عظیم نے ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد پاکستان چھوڑ کر بیرون ملک چلی گئی۔شاہ صدر دین کے رہائشی بتاتے ہیں کہ فوزیہ عظیم صرف3سال بعد یعنی08۔2007میں جنوبی افریقہ چلی گئی۔جہاں وہ انوکھے اور خاص طریقوں سے سرمایہ بناتی رہی ۔پھر مشرق وسطی اور مغربی ممالک اس کی منزل بنے رہے پھر اچانک فوزیہ عظیم قندیل بلوچ میں ڈھل کر پاکستان کے منظر نامہ پر وارد ہوئی اور ماڈلنگ اور اداکاری کی دنیا میں جو ہر دکھا نے شروع کردیے ۔اب قندیل بلوچ ملتان ہی سے تعلق رکھنے والے مفتی عبدالقوی کے ساتھ تصاویر شائع کروا کر میڈیا کے سامنے ایک ہاٹ کیک بن چکی ہیں ۔قندیل بلوچ نے ملک واپسی کے بعد کراچی لاہوراوراسلام آباد کو اپنا مسکن بنایا۔زندگی کی رنگینیوں میں گم اس سٹیج پر فوزیہ عظیم سے قندیل بلوچ بننے والی اس اداکارہ کو اپنے آبائی علاقے اور والدین کی یاد ستانے لگی۔1سال قبل اس نے اپنے والدین کو پرانا گھر گرا کر نیا گھر تعمیر کروا کر دیا اور باقاعدگی کے ساتھ ماہانہ اخراجات دینا بھی شروع کردیا ہے ۔قندیل بلوچ کے4بھائی ہیں جن میں سے ایک بھائی سعودی عرب میں محنت مزدوری کررہا ہے،دوسرا پنجاب پولیس میں فرائض سرانجام دے رہا ہے،تیسرا نشے کی لت میں مبتلا ہے جبکہ 1بھائی سکول میں زیر تعلیم ہے۔چند ہفتے قبل جب قندیل بلوچ کا والد اپنی بیٹی سے ملنے لاہور گیا تو ایکسیڈنٹ میں اسکی ٹانگیں بھی ٹوٹ گئیں جو کہ اب لاہور میں اپنی بیٹی کے گھر پر مقیم ہے۔ بہر حال شاہ صدر دین کی بستی ماہڑہ کے رہائشی آج بھی فوزیہ عظیم کی بے باکیوں کے قصے ایک دوسرے کو سناتے ہیں۔