بحرِ بیکراں
زاہد اکرام کے قلم سے
قسمت و محنت
قسمت
قسمت ہوں
میں مجھ سے ہے آدم کا بخت بالا
جسکی ہو جاﺅں میں اسکی زندگی میں کردوں اجالا
محنت
محنت ہوں میں
ہر محنتی کو صلا دوں تاریکیوں میں میں
چراغ امید جلا دوں
قسمت
|
میرے ستاروں سے ہے آدم کی بخت رسائی
بروج چرخ کبود کو میں نے ادائے ناز سکھائی
محنت
میرے دم سے وابستہ ہیں آدمی کی روحانی
خوشیاں
میں ہوں بلند اقبال کہ میرا حامی ہے یزداں
قسمت
میں ہوں لوح محفوظ ہے میرا مقام بالا
کوئی عربی ہو یا عجمی ہے میرا ہی متوالا
محنت
سن میں تری لوح کا قلم ہوں
جسے تو نہ
جھکا سکے میں وہ علم ہوں